غزل

یوں ہی کسی یاد میں میرا دل کباب ہے

آنسو نہیں ان آنکھوں میں پیار کا شراب ہے

چھاؤں میں تیری زلف کی ایسا شباب ہے

جیسے دریاۓ سورو میں اٹھتا حباب ہے

تم کو ذرا اثر نہیں اے آسماں جناب

روتا ہے بے کسی پہ میری کہ آفتاب ہے

اک آن کے لۓ تیرا جلوہ دکھا ہمیں

کیوں اے صنم سدا تیرے رخ پر نقاب ہے

اوروں کو تو نے اپنے حرم میں بلا لیا

میرے نصیب میں کیوں تیرے گھر کا طواف ہے

کانٹے بچھاؤ اور میری راہ میں اے رقیب

  میرے لۓ ہر ایک کانٹا گلاب ہے

دہشت ہے ,غم ہے ,ظلم ہے اور ...

Read More

آه قبله اول

مظلومیت کی اوج ہے اک کر بلا ہے یہ
یارب میرے دیار میں کیسی بلا ہے یہ

دن رات یاں ہے عصمت ناموس تارتار
بچوں پہ تازیانوں کی برسات بار بار

دشمن کے ہاتھوں قدس کی حرمت ہے پائیال
ہم پہ گراں ہیں قید و سلاسل کے ماہ و سال

یوں تو بہت ہیں اے خدا دنیا میں کلمہ گو
ترکی سے تابخاک عرب دین حق کی لو

ہر سمت مسجدوں سے صدائے اذان ہے
شہروں میں مسلموں کی بڑی آن بان ہے

ہر شہر مسلموں کی ہے نعمت سے مالامال
اکل و شرب کا ان کو نہیں ہے کوئی ملال

سچ ہے صلواۃ و صوم کے پابند بھی ہیں وہ
قاری ہیں صوت و لحن میں سازند بھی ہیں وہ

Read More

غزیانگنوک

سنگینگی میک پو فیسے لتوس چوقچیک زیرے غزیانگنوک
سولہ زنزوس ستورے نگوین دوک سو ختے ملبیانگ نوک

زوسے غاصب کونی میزائلی زہریس توقسے
ہسا شاون ژھقسمہ گیورے فرونی امے فانگمیانگ نوک

لڈوروبا یونگسے ننگون ژھن فوتے فیستا جق ژم
زدیکپا ژام ژھیکسے خرو غاصبی بم کھا میانگنوک

سنینگا سنینگ ژھا میگا میکچھو کتو یودنا زیرچھیک
سغیس لبیک یا غزہ نی لچے یودنا کھیانگ نوک

قدس صیہونی لغیانگ نا فوتے کھیونگما ژھن نگین
رپاہو حماسی رماغیس ستروق کھورے یود لقپیانگ نوک

نگی نگوچن سید حسن نصر اللہ حزب اللہ
کھونگی ...

Read More

نتن یاہو

ہُوا ہے اب الٰہی فوج۔ بے قابو نتن یاہو
قسم اللہ کی نہ اب بچے گا تُو نتن یاہو

تُو کب تک گود میں امریکہ کے چھپ جاؤ گے ظالم
قریباً اُس کے بھی توڑیں گے ہم بازو نتن یاہو

کسی پر بس چلے تیرا تو تُو مغرور مت ہونا
خدائی فوج پر چلتا نہیں جادُو نتن یاہو

تم اپنے اسلحوں پر ناز کرتے پھر رہے ہو نا!
تمہارا ناک رگڑیں گے ہم ہی ہر سُو نتن یاہو

تمہاری ضد نے جب چھینی ہے سانس معصوم کلیوں کی
تیرے کردار پہ اب ہو رہا تُھو تُھو نتن یاہو

حماس،القدس،حذب اللہ، میرا رہبر ہے جب زندہٰ
تُو اُن کے سامنے کیا ہے؟ بس ا...

Read More

حمدیہ نعت بمناسبت عید میلادالنبیﷺ

عید پہ دل سے ہمیں خوشیاں منانی چاہیے
لیکن اُس مولود کی بھی شادمانی چاہیے

ہفتہ ءِوحدت مبارک جشن ہے میلاد کی
رحمۃ اللّعالمین کی مہربانی چاہیے

وہ خمینی حکمت و عرفان کی جو تصویر تھی
عالم اُن سا ہر زمانے میں قرآنی چاہیے

رہبری سےخامناءی کی بصیرت مل گیی
عالمِ اسلام کو ان کی رہنمائی چاہیے

وحدت و اتحاد اُمت ہے زمانے کی پکار
سوئے بطحاء سے ہوا بس اک سہانی چاہیے

یانبیﷺ رحمت تیری ہم پر بہت سایہ فگن
دوجہاں میں رحمتوں کی سائبانی چاہیے

مانگ لواجر رسالت رب نبیﷺ سےکہہ اٹھے
اقرباء سے بس موَدّت...

Read More

استغاثہ(بحضور امام عصر عج)

بے سود رنگ و بو کے تماشے ترے بغیر
بے جان ہیں یہ پیار کے چرچے ترے بغیر

دنیا اسیربے سرو سامان ہے ہنوز
بے رنگ ہیں فلک پہ ستارے ترے بغیر

سب انتشار اور پراکندگی میں ہیں
ہنگامہء جہاں کے فسانے ترے بغیر

منبر بھی ،مدرسے بھی ہیں واعظ بھی ہیں مگر
ناپید ہیں وفا کے سلیقے ترے بغیر

لہجوں میں واعظوں کے نہ سوزو گداز ہے
بیٹھے ہیں مل کے خلد کمانے ترے بغیر

اے نافذ شریعت پرور دگار آ
تاریک ہیں یہ دن کے اجالے ترے بغیر

آ پھر جلا دلوں میں محبت کی روشنی
گذرے ہیں نفرتوں کے زمانے ترے بغیر

خمار تومیلی

Read More

نذرانہ عقیدت

سنو جہان کے یہ پیچ وخم نہیں ہوتے
اگر حسین نہ ہوتے تو ہم نہیں ہوتے

اگر نہ کرتا خدا علم کے دیۓ روشن
جہالتوں کے یہ پردے بھی کم نہیں ہوتے

انہے کتاب سے ملتی نہیں ہے راہ نجات
جو بحر کرب وبلا میں بھی ضم نہیں ہوتے

کہا یہ دین نے بے رنگ و بو میں ہو جاتا
رسول ہوتے اگر ابنِ عم نہیں ہوتے

یہ جانتے ہیں زمانے کے ظالم و جابر
جلا کے گھر کبھی عشاق کم نہیں ہوتے

وہ انجمن میں علمَ تو ضرور رکھتے ہیں
مگر حسین سے وہ یم بہ یم نہیں ہوتے

خدا کا شکر ہے ہم عاشقان سرور ہیں
فریب و مکر کے سانچے میں ہم نہیں ہوتے

...
Read More

قاسم سلیمانی۔ تحریر: محمد حسین رہنما

محمد حسین رہنما

بید ہے قاسم سلیمانی ینگلا سلام
ینگ تا شہداءے مندوغی ژھر انمانا
شام نا کوفی شقی کن نا تھن نیار لا ینگ
مثل عباس دلاور نا ژوخ انمانا

کربلا اونگما تسوخ لا چہ توس نن چک اونگس
نسل ابن ذیاد کن سق ینگ لوقسے اونگس
آستانا تا خضراءے شکتوک ذیرے
دی زمانی کھوتنگ لیگی شر این ما نا

دے شقی کونس شامینگ ہلینگ بے بروک
بیونگ ہے قاسم سلیمانی شیرےجری
اذ نجف تادمشق کھونگءی رب چدے
انقلاب ء رگی تا کھو نر ان ما نا

ستونگ سلام دوک لے عاشق لے شیرے جری
لے علی خامناءی منظورے نظر
لے نی ملت کنی سنیگء سترت لے...

Read More

غزل

ویسے تو سارا شہر تھا ان وادیوں کے بیچ
میرا وجود چھپ گیا پرچھایوں کے بیچ

مال و متاع و خون جگر سب تو دے دیا
پھر بھی ہمارا نام رہا باغیوں کے بیچ

ہم کو بتا رہے ہو نزاکت گلوں کی تم
عرصہ گزار آے ہیں رعنایوں کے بیچ

ساری تھکن فشار زہن باپ کی گئی
جیسے ہی گھر میں آیا ہے کلکاریوں کے بیچ

تنہایوں میں لوگ پھسل جاتے ہیں مگر
ملتی ہے راہ راست بھی تنہایوں کے بیچ

وہ جوش و ولولہ و وقار و شعار سب
کیا کھو دیا ہے تم نے انگڑایوں کے بیچ

غیروں سے انس و حسن سلوکی کے درمیان
اپنے بچھڑ چکے تھے مہربانیوں کے بیچ...

Read More

نظم

اگست کے مہینے کی پندرہ جو آی
گاندھی کی محنت بھی ہے رنگ لای


چاروں طرف آج ایسا سماں ہے
شکر اے خدا کہ ترنگا کھڑا ہے


بی اماں کی ممتا وطن سے یہ بولی
یہ شوکت ,محمد ہیں تیرے سپاہی


بھگت سنگھ و بسمل گرو تم ہو بانی
وطن کہ رہا ہے نہیں ہوں گے فانی


سبھاش اور نہرو پٹیل کہ رہے ہیں
وطن ہے امانت تمہیں دے رہے ہیں


فساد اور فتنوں کے رستوں کو چھوڈو
خدا کے لے تم وطن کو نہ توڈو


نہ بھولیں گے ہم تیری دلکش کہانی
لٹاینگے تجھ پر ہم اپنی جوانی


قربان ایک اور جلیان والا
وطن تجھ سے اپنا ہے جنموں کا وعدہ


سن...

Read More