نظم

اگست کے مہینے کی پندرہ جو آی
گاندھی کی محنت بھی ہے رنگ لای


چاروں طرف آج ایسا سماں ہے
شکر اے خدا کہ ترنگا کھڑا ہے


بی اماں کی ممتا وطن سے یہ بولی
یہ شوکت ,محمد ہیں تیرے سپاہی

* Click to Follow Voice of Ladakh on WhatsApp *


بھگت سنگھ و بسمل گرو تم ہو بانی
وطن کہ رہا ہے نہیں ہوں گے فانی


سبھاش اور نہرو پٹیل کہ رہے ہیں
وطن ہے امانت تمہیں دے رہے ہیں


فساد اور فتنوں کے رستوں کو چھوڈو
خدا کے لے تم وطن کو نہ توڈو


نہ بھولیں گے ہم تیری دلکش کہانی
لٹاینگے تجھ پر ہم اپنی جوانی


قربان ایک اور جلیان والا
وطن تجھ سے اپنا ہے جنموں کا وعدہ


سنا دے یہ پیغام کرگل کی مٹی
خوش ہونگے وہ سب ملے گی جو چٹھی


پیام اپنا شاہیؔ سناتا رہے گا
وطن سے محبت بنھاتا رہے گا

سید محمود شاہیؔ
گورنمنٹ ڈگری کالج دراس
بی اے سال دوم

5 Comments

Leave a Reply

XHTML: You can use these tags: <a href="" title=""> <abbr title=""> <acronym title=""> <b> <blockquote cite=""> <cite> <code> <del datetime=""> <em> <i> <q cite=""> <s> <strike> <strong>