سنو جہان کے یہ پیچ وخم نہیں ہوتے
اگر حسین نہ ہوتے تو ہم نہیں ہوتے

اگر نہ کرتا خدا علم کے دیۓ روشن
جہالتوں کے یہ پردے بھی کم نہیں ہوتے

انہے کتاب سے ملتی نہیں ہے راہ نجات
جو بحر کرب وبلا میں بھی ضم نہیں ہوتے

کہا یہ دین نے بے رنگ و بو میں ہو جاتا
رسول ہوتے اگر ابنِ عم نہیں ہوتے

یہ جانتے ہیں زمانے کے ظالم و جابر
جلا کے گھر کبھی عشاق کم نہیں ہوتے

وہ انجمن میں علمَ تو ضرور رکھتے ہیں
مگر حسین سے وہ یم بہ یم نہیں ہوتے

خدا کا شکر ہے ہم عاشقان سرور ہیں
فریب و مکر کے سانچے میں ہم نہیں ہوتے

...