کرگل اسکردو راہداری کو کھولنے کیلئے گلگت بلتستان اسمبلی میں قرارداد منظور

ایجنسیز/ یکم فروری// گلگت بلتستان اسمبلی نے ایک قرارداد کی متفقہ طورپرمنظوری دی ہے جس میں وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ کرتارپوری راہداری ،واہگہ بارڈر اور مظفر آباد بارڈر کی طرح کرگل اسکردو راہداری کو بھی کھولنے کیلئے عملی اقدامات کئے جائیں۔

قرارداد میں کہاگیا ہے کہ کرگل اسکردوروڈ ماضی میں ایک اہم تجارتی راہداری رہی ہے جہاں سے دو طرفہ تجارتی قافلے اس اہم تجارتی راہداری کو استعمال کرتے رہے ہیں لیکن تقسیم ملک کے بعد یہ راہداری بند کردی گئی۔

کرگل اسکردو راہداری کے کھلنے سے سیاحتی شعبے میں ترقی ہوگی اور روزگار کے مواقع کے ساتھ منقسم خاندانوں کو ایک دوسرے کے ساتھ پھر سے ملنے کی راہ ہموار ہوگی۔

* Click to Follow Voice of Ladakh on WhatsApp *

کئی دہائیوں سے ایک دوسرے سے بچھڑے سینکڑوں خاندان کنٹرول لائن کے دونوں جانب اپنے عزیز و اقارب سے ملنے کے منتظر ہیں لیکن بہت سارے اپنے عزیز و اقارب سے ملنے کی تمنّا دل میں لئے اس دنیا سے چلے بھی گئے۔ اگر یہ راہداری کھل جائے تو تجارت کے علاوہ سیاحت کو بھی ترقی مل سکتی ہے اور سالانہ کروڑوں کا زرمبادلہ کمایا جاسکتا ہے۔

مذکورہ بالاحقائق کے پیش نظر یہ ایوان متفقہ طورپر حکومت پاکستان سے مطالبہ کرتا ہے کہ کرتارپور راہدار،واہگہ بارڈر اور مظفر آباد بارڈر کی طرح اسکردوکرگل راہداری کو بھی باہمی رضامندی سے کھولنے کیلئے عملی اقدامات اٹھائے جائیں۔

پیر کے روز شیخ اکبرعلی رجائی اور وزیرتعمیرات وزیر محمد سلیم کی یہ مشترکہ قرارداد شیخ اکبر علی رجائی نے ایوان میں پیش کی۔قرارداد کی حمایت کرتے نواز خان ناجی نے کہا کہ ہر جگہ بارڈر بنے ہوئے ہیں سندھ اور گجرات کے درمیان راہداری کھلی ہے واہگہ بارڈر ہمیشہ کھلا رہتا ہے متنازعہ ریاست میں دو تین جگہ راہداری کھلی ہوئی ہے۔ لداخ خطے میں بھی خاندان تقسیم ہوئے ہیں راستے ہر جگہ جگہ ہونے چاہیے اگر یہ ممکن نہیں ہے تو کم از کم کرگل کو کھولنا چاہیے اور لداخ خطے کے لوگوں کو آپس میں ملانے کیلئے خصوصی اہتمام ہونا چاہیے۔

وزیر معدنیات کرنل (ر) عبید اللہ بیگ نے کہا ہے کہ تقسیم ہند کے وقت جب ہمارا علاقہ آزاد ہورہا تھا تو خاندان تقسیم ہوگئے ہیں میں قرارداد کی حمایت کرتا ہوں مگر سیکورٹی مسائل پر بھی نظر رکھنا ضروری ہے۔قرارداد کی کسی بھی رکن نے مخالفت نہیں کی جس پر سپیکر نے قرارداد کی متفقہ منظوری کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ سب سے پہلے ہمیں ریاست عزیز ہے۔

2 Comments

  1. کرگل اسکردو روڈ کو کھول دو۔ بچھڑے خاندانوں کا کھیں دھائیوں سے دیرینہ خواہش رھا ھے۔

Leave a Reply

XHTML: You can use these tags: <a href="" title=""> <abbr title=""> <acronym title=""> <b> <blockquote cite=""> <cite> <code> <del datetime=""> <em> <i> <q cite=""> <s> <strike> <strong>