مسئلہ فلسطین اورہل کونسل انتخابات پر چیر مین آئی کے ایم ٹی کا خطاب

وی ایل نیوزسروس//حجتہ الاسلام والمسلین شیخ محمد صادق رجائی امام جمعہ امام خمینی میموریل ٹرسٹ کرگل نے جمعہ کے خطبے میں حالات حاضرہ پر روشنی ڈالتے ہوئے فلسطین پر اسرائیلی جارحیت کے بھر پور مذمت کی اور مسلمانان کرگل کی غزا کے نہتے عوام کے ساتھ ہمبستگی کااظہارکیا۔

انہوں نے حالیہ مقامی ہل کونسل انتخابات کو پر امن طور انجام دینے پر اطمنان کا اظہار کیا البتہ انہوں نے آئین ہند میں شہریوں کو دئے ہوئے حق رائے دہی کو ذمہ داری اوردیانت داری سے استعمال کرنے کی ضرورت پر زوردیتے ہوئے بتایا کہ ووٹ کی خریدوفروخت میں ملوث افراد گناہ میں مرتکب ہوتے ہیں ۔ساتھ ہی وہ سماج سے خیانت کے مرتکب بھی ہوئے ہیں۔

کونسل انتخابات پراپنے تاثرات کااظہاکرتے ہوئے ہوئے انتخابات کی نشیب وفراز پرروشنی ڈالی۔موصوف نے کہا کہ آج لیڈروں کے بہ نسبت عوام میں بیداری آئی ہے اور عوام نے اپنی بیداری کاثبوت حالیہ انتخابات میں دیا۔

* Click to Follow Voice of Ladakh on WhatsApp *

شیخ رجائی نے گذشتہ انتخابات پر اپنے تاثرات کااظہا رکرتے ہوئے کہا کہ ہل کونسل کے دوسرے یاتیسرے عام انتخابات میں سادات علماءکی ایک خاصی تعداد کامیاب ہوکر ہل کونسل میں آئے ،لیکن اس کا کیا نتیجہ حاصل ہوا ؟۔کیا یہ علمائے کرام ہل کونسل میں بیٹھ کر ظلم ،ناانصافی ،غیر مساوات اور کنبہ پروری کو ختم کرنے کے لئے کوئی اقدام اٹھا یا؟اورکیا عدل ،انصاف اور برابری کو قائم کرسکا؟ یا آپ حضرات محض ہل کونسل میں اپنے لئے سہولیات اور تنخواہ حاصل کرتے رہے ۔آپ کے دورحکومت میں کیاعدالت کورائج کیا ،اور کنبہ پروری ،ظلم اور ناانصافی کے خلاف آواز اٹھا یا۔ جس کو مثال کے طورپر آج ہم پیش کرسکے؟۔کیا آپ حضرات ظلم ،ناانصافی اور غیر مساوات کو ختم کرکے انصاف رائج کرنے کی اہلیت نہیں رکھتے تھے؟انصاف کو قائم کرنے کے لئے آپ براہ راست کونسل سربراہ پر دباﺅ ڈال سکتے تھے اور پھر بھی وہ نہ مانتا تو آپ احتجاج کرسکتے تھے۔ لیکن ان سالوں میں ایسا کچھ بھی دیکھنے کو نہیں ملا اور خوا ب غفلت میں پانچ سال گذار دئے۔لہذا ایسے لوگوں کا کونسلر بننا کراہت کے مترادف ہے،کیونکہ عوام آپ سے راضی نہیں ہے ۔جس کی مثال اس سال کے الیکشن ہے جس میں عوام نے آپ کو مسترد کردیا۔قوم کو معلوم ہوا کہ روحانی کے لباس میں آپ حضرات کونسلر کے بطور عوامی نمایندگی کرنے اور عدالت قائم کرنے میں ناکام رہے اور نہ ہی ناانصافی اور ظلم کو ختم کرنے میں کامیاب ہوئے۔ اس سال کے کونسل انتخابات میں عوام نے بیداری اور شعور کا مظاہرہ کیا “۔

شیخ رجائی نے مزید کہا کہ”اگرچہ ہل کونسل انتخابات بہت ہی پر امن طریقے سے اختتام ہوا ۔لیکن ایک بات کہنا ضروری سمجھتاہوں کہ انتخابات کے دوران ووٹ کی خرید فروخت حرام ہے ۔یعنی کسی کے حق میںپیسے لیکر ووٹ دینا حرام ہے اور اسی طرح کسی کے حق میں ووٹ دینے کے لئے پیسہ دینا بھی حرام اور ناجائز ہے ۔یعنی ضمیر کی خرید وفروخت قطعی طور پر حرام اور ناجائز ہے ۔الیکشن میں ووٹ کی خریدوفروخت رشوت کے معاملے سے بھی خطرنا ک اور بدتر ہے۔اگرکسی نے ووٹ کے لئے پیسہ لیا ہے تو فوری طور توبہ کرکے انہیں پیسہ واپس کرنا چاہئے۔اگرہم اور آپ شیعہ اور انقلابی ہیں تو ضروری ہے کہ ان باتوں پر توجہ دیں ۔کیونکہ ضمیر فروشی خطرناک جرم ہے۔انقلاب فقدزبانی شعار کانام نہیں ہے بلکہ کردار کانام ہے ۔ووٹ کی خریدوفروخت کے سبب ایک حقدار اور قابل شخص کو شکست میں تبدیل کرسکتاہے جو کہ قطعا حرام ہے ۔ووٹ کی خرید وفروخت کرنا قوم کے ساتھ خیانت کے مترادف ہے اور جو شخص الیکشن میں لوگوں کے ووٹ خرید کر کامیاب ہو وہ عوام کی نمایندگی کرنے کے قابل اور شائستہ نہیں ہے ،اگرچہ وہ کتنا بھی تعلیم یافتہ کیوں نہ ہو۔یہ شخص آج اگر ووٹ خریدسکتاہے تو کل ڈسڑکٹ کے فنڈز اور عوام کے حقوق کی خریدوفروخت کرسکتاہے ۔یہ باتیں امر بہ معروف اور نہی عن المنکر ہیں علماءکو چاہئے کہ ان باتوں کو جمعہ خطبہ اور دیگر مذہبی مناسبت کے موقعوں پر بتانا چاہئے“۔

شیخ رجائی نے امید کا اظہارکیا کہ” آنے والے حکومت ایک انصاف پسندغریب نواز اور ترقی پسند ہونگے ۔ تاہم انہوں نے انتباہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر نئے حکومت اس کے برعکس پھر سے پارٹی بازی ،ظلم ،نا انصافی ،خیانت کاری ،کنبہ پروری اور رشوت ستانی کرنے کی کوشش کی تو ہم عوام کو لیکر انکے خلاف قیام کریں گے ۔شیخ موصوف نے مزید کہا کہ بحیثیت شیعہ او رانقلابی آپ کا کردار علوی ہونا چاہئے نہ کہ معاویائی اور یزیدی۔اس سال کا یہ ہل کونسل انتخابات آیندہ انتخابات کے لئے ایک مقدمہ ہے جہاں جوان ،سالم،تعلیم یافتہ ،عادل اور عوام دوست حکومت کونمایندگی کا موقع فراہم ہوگا“۔

یہ بات قابل ذکرہے کہ اکثر کونسلرز جن میں سادات علما بھی شامل ہیں پرمخالفین کونظرانداذ کرنے اوران کے حقوق پائے مال کرنےاوران کوسی ڈی ایف فنڈزاورسبسیڈیزکمپوننٹ جیسے سکیموں سے محروم رکھنے کاالزام ہے۔ایسے میں چئیرمین آئی کے ایم ٹی کایہ بیان قابل توجہ ہے۔

شیخ رجائی نے اپنے خطبے کے دوران وزیر اعظم ہند کی جانب سے اسرائیلی حکومت کی حمایت کرنے پر شدید تنقید کی۔آپ نے کہا کہ ہندوستان کے تمام مسلمان فلسطین کے حمایت کرتے ہیں کیونکہ فلسطین مظوم ہیں اوریہ جنگ حق وباطل اور مستکبر و مستضعف کا جنگ ہے۔شیخ رجائی نے وزیر اعظم سے سوال کیا کہ آپ کو اسرائیل کی حمایت کا کس نے حق دیا۔انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل کی حمایت کرنا ملک کے ساتھ غداری کے مترادف ہے اور یہ حرکت ذلت و خوار کا باعث بنا ہے۔شیخ رجائی نے کہا کہ اگر مسلمانا ن جہاں امام راحل خمینی کبیر (رہ) کے فرمان پر عمل کرتے تو آج اسرائیل کا وجودختم ہواہوتا۔امام راحل نے فرمایا تھا کہ ”اگر مسلمان ایک ایک بالٹین پانی اسرائیل پر انڈیل دیں تو اسرائیل کا خاتمہ ہوجائے گا۔

0 Comments

Leave a Reply

XHTML: You can use these tags: <a href="" title=""> <abbr title=""> <acronym title=""> <b> <blockquote cite=""> <cite> <code> <del datetime=""> <em> <i> <q cite=""> <s> <strike> <strong>