گلگت بلتستان میں لینڈ ریفارمز کیلئے کمیٹی تشکیل, اپوزیشن رکاوٹ بن رہی ہے۔سپیکر

اینسیز/18نومبر/ صوبائی اسمبلی کے سپیکر سید امجدزیدی نے کہاہے کہ لینڈ ریفارمز لانے کیلئے باقاعدہ کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ کمیٹی تمام حوالوں سے مکمل طورپر جائزہ لینے کے بعد لینڈ ریفارمز کے خدوخال ترتیب دیگی۔

لینڈ ریفارمز ہر حوالے سے عوام کے مفاد میں ہوں گی۔ اپوزیشن لینڈ ریفارمز کی راہ میں رکاوٹ بن رہی ہے۔ لینڈ ریفارمز کیلئے جو بل اپوزیشن لیکر آئی تھی
اس میں بہت ساری غلطیاں تھیں اس لئے بل کو لاء ڈپارٹمنٹ میں بھیجا گیاہے۔

عبوری صوبہ اور لینڈ ریفارم بل اپوزیشن کیلئے گلے کی ہڈی بن گیا ہے۔ مسلم لیگ ن اور پاکستان پیپلزپارٹی کو کئی بارموقع ملا تھا مگر دونوں نے زمینوں کو محفوظ بنانے کے حوالے سے کوئی قدم نہیں اٹھایا۔

اپوزیشن کی جانب سے لایاگیا لینڈریفامز بل بھی بدنیتی پر مبنی تھا وہ اندرسے لینڈ ریفارمز نہیں چاہتی۔ دونوں جماعتیں منفی سیاست کررہی ہیں انہوں نے کہاکہ ماضی میں تعلیم کے شعبے کو تباہ وبرباد کرکے رکھ دیاگیا۔

اب بھی ماضی کی حکومتوں کی جانب سے پیدا کردہ مسائل حل کرنے میں مشکلات آرہی ہیں۔ معلوم نہیں سابق حکومتوں کے گند کو صاف کرتے کرتے کتنے سال لگ جائیں پی ٹی آئی کرپشن کا مقابلہ کرنے والی جماعت ہے

اس کی کوششوں کے باوجود ماضی کی حکومتوں کی جانب سے پیدا کی گئی خرابیاں ختم نہیں ہورہی ہیں ۔پورے نظام کوخراب کردیا گیاہے۔ جب ہم اقتدار سنبھال رہے تھے تو کوئی ایک چیز بھی درست نہیں تھی۔ ہم نے نظام کو درست کرنے کی تھوڑی بہت کوشش کی۔

سابق حکومتوں نے اس قدر نظام کو خراب کردیاگیاتھاکہ کچھ لوگ ایک ہی سکیل میں بھرتی ہوکر ریٹائر ہوگئے۔ مگر بعض لوگوں کو خصوصی سفارش کے تحت کچھ ہی سالوں میں گریڈ 7 سے گریڈ 17 میں ترقیاں دیدی گئیں۔

عوامی نمائندوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ عوامی مسائل کے حل کیلئے ہمہ وقت تیار رہیں اور حق دار کو حق دلانا ہماری اولین ذمہ داری ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ عبوری صوبہ ملنے کے باوجود تمام بڑے مالیاتی اداروں میں ہمیں برابری کی بنیاد پر نمائندگی ملے گی۔

یہ بات غلط ہوسکتی ہے کہ صوبے کا باب مکمل طورپر بند ہوگیا ہے۔ اپوزیشن کی خواہش ہے کہ گلگت بلتستان صوبہ نہ بنے کیوں کہ صوبہ بننے کے بعد اپوزیشن کی سیاست مکمل طورپر دفن ہوجائیگی۔

0 Comments

Leave a Reply

XHTML: You can use these tags: <a href="" title=""> <abbr title=""> <acronym title=""> <b> <blockquote cite=""> <cite> <code> <del datetime=""> <em> <i> <q cite=""> <s> <strike> <strong>