کے ڈی اے اور اپیکس اتحاد کے شاندار نتائج کامظاہرہ۔ شیخ حمید ناصری

اتحاد کو مزید تقویت دینے پر دیا زور

کرگل //5نومبر// سال 2019میں ریاست جموں کشمیر کودو یونین ٹیر ٹری میں تقسیم کرنے کے بعد لداخی عوام کے مشکلات میں بے تحاشااضافہ ہونے اور لداخ کی شناخت معدوم ہوتے دیکھ کر کرگل ڈیموکریٹک الائنس اور اپیکس باڈی لیہ نے ملکر لداخ کے مسائل حل کرنے اور عوامی حقوق کی بحالی کے لئے ملکر جدوجہد کرنے کا بیڑہ اٹھا یا جس کے بدولت آج لداخیوں کو لداخ ریزڈنس سرٹفکیٹ یعنی لداخی باشندہ ہونے کا سند ملا ،ان باتوں کااظہارحجت الاسلام شیخ حمید ناصری نے مصلیٰ امام خمینی منجی میں جمعہ خطبہ کے دوران کیا۔

شیخ ناصری نے کہا کہ خطہ لداخ کو یوٹی کادرجہ دینے کے بعد بہت سارے مسائل اور پیچیدگیوں میں الجھ کررہ گیاتھا،بے روزگاری میں روز بروز اضافے ہوا اور دوسالوں سے انٹرویو منعقد نہ کئے جانے سے نوجوانوں کی تشویش میں بے تحاشااضافہ ہوا۔ان حالات میں کے ڈی اے اور اپیکس باڈی نے متحدہ طور پر مرکزی سرکار کے سامنے عوامی موقف کورکھا اور حکومت پر واضح کیاکہ معینہ مدت تک لداخ ریزیڈنس سرٹفکیٹ اجراکرکے بھرتی کے لئے زمین ہموار نہ کرنے کی صورت میں احتجاج کیا جائے گا جس کے بعد لداخ ریزیڈنس سرٹفکیٹ اجراکیا ۔

عوامی دیرینہ مسائل کے ڈی اے اور اپیکس کے توسط سے حل ہوتے دیکھ کر مخالفین خاص کر بھارتیہ جنتا پارٹی سیخ پا ہوئے ۔جس کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتاہے کہ بی جے پی کے لیڈر اور ایم پی لداخ جمیانگ چھیرنگ نمگیال نے کے ڈی اے کے کوچیئر مین و کانگریس کے قدآور رہنماحاجی اصغر علی کربلائی کے خلاف بے بنیاد الزامات لگائے ۔اسی طرح اپیکس باڈی کے سربراہ تھوپستن چھیوانگ کے خلاف لیہ ہل کونسل کے سی ای سی ٹاشی گیالسن نے بھی بے بنیاد اور من گھڑت الزامات لگائے تاکہ عوام کے نظروں میں گرجائے اور اتحاد کو نقصان پہنچ سکے۔شیخ ناصر نے بی جے پی لیڈروں کی اس قسم کے حرکات کی شدید مذمت کرتے ہوۓعوام سے اپیل کرتے ہوئے کہاکہ لداخ کے مستقبل کے خاطر خطہ لداخی کے عوام کو چاہئے کہ ایسے سازشوں کو ناکام بناتے ہوئے اتحاد کو مزید تقویت پہنچایاجائے۔

امام جمعہ ناصری نے دوہفتہ قبل لداخ میں بے وقت ہوئے برفباری سے پیدا شدہ مشکلات کا ذکر کرتے ہوئے حکومت کو آڑے ہاتھوں لیا۔موصوف نے کہا کہ برفباری سے شجر وثمر دار درختوں کو نقصان پہنچاہے ان نقصانات کی بھرپائی کے لئے اقدامات اٹھایا جائے اور انہیں فوری طور امداد پہنچایاجائے۔انہوں نے کہا کہ برفباری کے پندرہ روز بعد بھی ضلع کرگل کے بہت سارے علاقوں میں بجلی بحال نہیں ہوا ہے ۔جبکہ مقامی لوگ رضاکارانہ طور پر جگہ جگہ بجلی لائینوں کی مرمت کررہے ہیں لیکن اس کے باوجود بھی لوگوں کو بجلی مہیا نہیں کیاگیا ہے جس کے سبب سردیوں کی ان ایام میں لوگوں کو مشکلات کاسامنا کرناپڑرہاہے۔
شیخ ناصری نے مزید حکومت کو آڑے ہاتھو ں لیتے ہوئے کہا کہ جولائی میں آئے سیلاب کے سبب بہت سے لوگ بے گھر ہوگئے تھے حکومت کی یقین دہانی کے باجود بھی ابتک ان سیلاب زدہ لوگوں کی بازآبادکاری کے لئے اقدام نہیں اٹھایا ہے لہذا حکومت سے گذارش ہے کہ ان بے گھر افراد کی بازآباد کاری کے لئے مناسب اقدامات اٹھایاجائے۔

شیخ ناصر ی نے تعجب کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ ایک طرف ڈپٹی کمشنر کرگل یہ اعتراف کرتاہے کہ کرگل ضلع کے لئے مختص 207کروڑ روپئے کی بجٹ میں سے ابتک صرف 20کروڑ روپئے ہی صرف کیا جاچکاہے ۔وہیں سیلاب سے بے گھر ہوئے افراد اور بے قت ہوئے برفباری کے سبب نقصانات کی بھرپائی کے لئے لیت ولعل سے کام لے رہاہے ۔انہوں نے حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے کہاکہ اگر واقعا اتنا فنڈز خرچ نہیں ہواہے تو جلد سے جلد لوگوں کو ہوئے نقصانات کا جائزہ لیکر انہیں معاوضہ فراہم کیاجائے تاکہ کرگل ضلع کے لئے آئے فنڈز واپس نہ ہو۔

0 Comments

Leave a Reply

XHTML: You can use these tags: <a href="" title=""> <abbr title=""> <acronym title=""> <b> <blockquote cite=""> <cite> <code> <del datetime=""> <em> <i> <q cite=""> <s> <strike> <strong>