ممبیی، مذہبی، سیاسی اور سماجی تقریبات پر پابندی

ایجنسیز//وزیراعلیٰ اُدھوٹھاکرے نے ممبئی کے شہریوں کولاک ڈاؤن سے بچنے کیلئے ماسک پہننے ا ور دیگر احتیاطی تدابیر پرعمل کرنے کی ہدایت دی ، متنبہ کیا کہ عوام کے رویہ کی بنیاد پر ہفتہ دوہفتہ میں لاک ڈاؤن لگانے یا نہ لگانے کا فیصلہ کیا جائےگا۔

’’میںذمہ دار‘‘ مہم کا بھی آغاز کیا، عوام سے عمل کرنے کی اپیل۔ امرؤتی اور اچل پور میں ہفتے بھر کا لاک ڈاؤن۔ پونے، پمپری چنچوڑ میں رات کا کرفیو۔ آکولہ ، ایوت محل اور واشم میں بھی لاک ڈاؤن۔

مہاراشٹر  میں کورونا کے مریضوں کی تعداد میں اضافے کا حوالہ دیتے ہوئے  وزیراعلیٰ  اُدھو ٹھاکرے نے ایک بار پھر لاک ڈاؤن کا انتباہ دیتے ہوئے عوام کو تلقین کی ہے کہ وہ اس سے بچنے کیلئے ماسک پہنیں، دوگز کی دوری اختیار کریں اور دیگر احتیاطی تدابیر پر عمل کریں۔اس  کے ساتھ ہی انہوں نے  ریاست  بھر میں پیر سے سبھی مذہبی ، سماجی اور سیاسی تقریبات ،مورچے اور بھیڑ بھاڑ  والے آندولنوں پر پابندی کا اعلان کیا۔

سوشل میڈیا کے توسط سے عوام سے براہ راست خطاب کرتے ہوئےوزیر اعلیٰ نے  بتایا کہ  پیر سے ہی ریاست کے متعدد اضلاع میں لاک ڈاؤن نافذ کیا جارہاہے۔امراؤتی اور اچل پور میں ہفتے بھر کا لاک ڈاؤن نافذ کردیاگیاہے جبکہ پونے اورچنچوڑ میں رات کا کرفیو رہےگا۔ آکولہ ، ایوت محل اور واشم میں بھی لاک ڈاؤن لگایاگیا ہے۔ ممبئی   اور ریاست کے دیگر حصوں  کے شہریوں  کو لاک ڈاؤن سے بچنے کا موقع فراہم کرتے ہوئے  وزیراعلیٰ نے کہا  ہے کہ عوام احتیاطی تدابیر پر عمل کریں۔ وزیراعلیٰ نے کہا ہے کہ  ایک سے دو ہفتے میں یہ بھی واضح ہوجائےگا کہ کیا ریاست کو کورونا کی دوسری لہر کا سامنا ہے۔ 

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ کورونا کے مریض ریاست اور چند شہروں اور اضلاع میں تیز ی سے بڑھ رہے ہیں۔ ممبئی میں کوروناوائرس کے ایکٹیو مریضوں کی تعداد جو ۳۹۲؍ تک پہنچ گئی تھی وہ اب دوگنا ہو کر ۸۰۰؍ تا ۹۰۰؍ تک پہنچ گئی ہے۔اسی طرح کے حالات پونے کے بھی ہیں۔مجموعی طورپر پوری  ریاست میں  مریضوں کی تعداد  بڑھ رہی ہے۔ ریاست میں ایکٹیو مریضوں کی تعداد جو ۴۰؍ ہزار ہو گئی تھی اب وہ ۵۳؍ ہزار تک پہنچ گئی ہے۔ گویا کورونا کی دوسری لہر دروازے پر دستک دے رہی ہے اور اسے اند ر آنے سے روکنے کیلئے احتیاطاً پابندیاں بڑھائی جارہی ہیں۔

* Click to Follow Voice of Ladakh on WhatsApp *

اپنے تقریباً آدھے گھنٹے کے خطاب میں وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ’’لاک ڈاؤن نافذ کرنے یا نہ کرنے کافیصلہ عوام کے ذریعے ۳؍ احتیاطی تدابیر پر عمل  درآمد پر منحصر ہوگا۔ آئندہ ۸؍ دنوں تک مَیں اور افسران جائزہ لیں گے اور یہ دیکھیں گے کہ شہری سہ نکاتی احتیاط (ماسک لگانا، جسمانی دوری برقرار رکھنا اور با ر بار ہاتھ دھونا ) پر عمل کر رہے ہیں یا نہیں۔ اسی جائزہ کے بعد سخت لاک ڈاؤن کرنے  یا نہ کرنے کا فیصلہ کیا  جائے گا۔

ادھو ٹھاکرے نے مزید کہاکہ ’’ کورونا کی روک تھام کرنے کیلئے پیر سے سبھی سرکاری تقاریب  اور پروگرام بھی آن لائن ہی منعقد کئے جائیں گے۔  سیاسی جماعتوں سے بھی درخواست کی جاتی ہے کہ وہ اپنی تقریبات  میں بھیڑ نہ کریں۔‘‘

مختلف اوقات   میں دفاتر چلانے کی سفارش
  وزیر اعلیٰ نے ایک بار پھر دفاترکے مختلف محکموں کو الگ الگ اوقات میں چلانے کی سفارش کی ہے۔اس کے ساتھ ہی انہوں نے ورک فراہم ہوم کی بھی وکالت کی۔ اُدھو ٹھاکرے نے کہا ہے کہ ’’عوامی  مقامات پر بھیڑ بھاڑ کم کرنے کیلئے دفتر کے  الگ الگ محکموں کو الگ الگ  وقت پر کام کرنا چاہئے  یا پھر  چند محکموں کے ملازمین کو کچھ دن آفس  بلایا جائے اور بقیہ کو دوسرے دنوں میں۔ ‘‘ انہوں نے گھروں سے کام کرنے (ورک فرام ہوم ) پر بھی عمل کرنے کی اپیل کی۔
’ میںذمہ دار‘ مہم کا آغاز وزیر اعلیٰ نے کہاکہ’’ کورونا سے تحفظ کیلئے نافذ کئےگئے لاک ڈاؤن کے دوران جب سبھی لوگ اپنے گھروں پر تھے اس وقت ’ میرا خاندان میری ذمہ داری‘ مہم شروع کی گئی تھی جس کےتحت گھر گھر جاکر شہریوں کی جانچ کی گئی لیکن اب چونکہ لاک ڈاؤن میں راحت دیدی گئی ہے اور متعدد کاروبار وغیرہ کھل گئے ہیں، لوکل ٹرین عام شہریوں کیلئے شروع کر دی گئی ہے ،  اس لئے اسی مہم کو دوبارہ لاگو کرنا دشوار ہے۔اس لئے  اب ’ مَیں ذمہ دار (’می جوابدار‘  )مہم  شروع کی جائے گی ۔ گویا اب ہر ایک شخص کی یہ ذمہ داری ہوگی کہ وہ منہ پر ماسک پہنے، جسمانی فاصلہ رکھے اور بار بار ہاتھوں کو دھوتا رہے۔ لہٰذا آج سے یہ مہم شروع کی جارہی ہے۔‘‘

بغیر ماسک شہریوں کے خلاف سخت کارروائی
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ’’ کورونا سے تحفظ کے ٹیکہ تو آگئے ہیں لیکن اس سے مکمل شفا دینے والی دوا اب تک ایجاد نہیں ہوئی ۔ احتیاط  ہی ہمارا ہتھیار اور کورونا کا بہترین علاج ہے۔ لہٰذا جو شہری ماسک نہیں لگا رہے ہیں ان سےجرمانہ وصول  کرنے کی  کارروائی کی ہدایت دی گئی ہے۔‘‘

لگاتار تیسرے دن ۶؍ ہزار سے زائد مریض
  اس بیچ اتوار کو مہاراشٹر میں کورونا کے۶؍ ہزار ۷۹۱؍ نئے مریضوں کی تصدیق ہوئی ہے۔ یہ  لگاتار تیسرادن ہے جب ریاست میں ۶؍ ہزار سے زائد نئے مریض سامنے آئے ہیں۔ ۳؍ ماہ کے بعد ایسا ہورہاہے کہ مہاراشٹر میں کورونا کے یومیہ مریضوں کی تعداد ۶؍ ہزار کو پار کررہی ہے۔ اتوار کو ممبئی میں ۹۲۱؍ نئے معاملے سامنے آئے۔ یہاں کووڈ سے ۶؍ اموات بھی ہوئیں۔

0 Comments

Leave a Reply

XHTML: You can use these tags: <a href="" title=""> <abbr title=""> <acronym title=""> <b> <blockquote cite=""> <cite> <code> <del datetime=""> <em> <i> <q cite=""> <s> <strike> <strong>