غازی پور میں مظاہرین کا جم غفیر۔’منگل تک ریکارڈ توڑتعداد پہنچے گی’

ایجنسیز//بلبیر سنگھ راجے وال کا اعلان، پتھراؤ کی واردات کے بعد سنگھو بارڈر قلعہ میں تبدیل ، ٹکیت کی اپیل پرمغربی یوپی سے مظاہرہ کو زبردست حمایت، حکومت نے تینوں مظاہرہ گاہوں  میں انٹرنیٹ بند کردیا۔

 کسانوں کے جس احتجاج کو روز اول سے صرف پنجاب اور ہریانہ کے کسانوں کا احتجاج قرار دینے کی کوشش کی جارہی تھی،اس میں اب یوپی اور اتراکھنڈ کے کسانوں  کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہوتا جارہاہے۔

راکیش ٹکیت کی جذباتی اپیل کے بعد غازی پور کی سرحد پر اتر پردیش اور اتراکھنڈ سے پہنچنے والے کسانوں  کا تانتا سا بندھ گیاہے۔ ٹکری اور سنگھو بارڈر میں  بھی مظاہرین کی تعداد مسلسل بڑھ رہی ہے۔ کسان لیڈر بلبیر سنگھ راجے وال نے اعلان کیا ہے کہ منگل ۲؍ فروری تک تینوں سرحدوں پر کسانوں  کی ریکارڈ توڑ تعداد پہنچ چکی ہوگی۔
 
  بلبیر سنگھ راجے وال نے سنگھو بارڈر پر ’’مقامی‘‘ قراردیئے گئے شرپسندوں  کے ذریعہ پتھراؤ کو مرکزی حکومت کی سازش قراردیا ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ سنگھو بارڈر میں جو تشدد ہوا اس میں بی جےپی اور آر ایس ایس کا ہاتھ ہے۔  

* Click to Follow Voice of Ladakh on WhatsApp *

 انہوں  نے اعلان کیا کہ اشتعال انگیزی کے باوجود کسان تشدد میں مبتلا نہیں ہوںگے۔ اس بیچ سنگھو بارڈر پر پولیس کی تعیناتی بڑھا دی گئی ہے۔ پتھراؤ کی واردات کا حوالہ دیتے ہوئے اسے قلعہ میں تبدیل کردیا گیاہے۔  ایک سینئر افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا ہے کہ ’’یہ واضح حکم ہے کہ کل کے تشدد کے بعد یہاں مظاہرہ گاہوں تک آزادانہ نقل وحرکت کی قطعی اجازت نہ دی جائے کیوں کہ کوئی بھی سازش یا چھوٹی موٹی واردات  حالات کو مزید بگاڑ سکتی ہے۔‘‘
 
  اندیشہ تھا کہ  ۲۶؍ جنوری کے تشدد کے بعد  مظاہرہ کی کمر ٹوٹ جائے گی  مگر اس کے برخلاف ٹکیت کی جذباتی اپیل کے بعد مظاہرین  کی تعداد  میں مسلسل اضافہ ہورہاہے۔ غازی پور میں ہی  بڑی تعداد میں مظاہرین نہیں پہنچ رہے ہیں بلکہ سنگھو بارڈر اور ٹکری بارڈر میں بھی مظاہرین کی تعداد مسلسل بڑھ رہی ہے۔ 
 
  اس بیچ مرکزی وزارت داخلہ نے ٹکری، سنگھو اور غازی پور بارڈر پر ۳۱؍ جنوری کی رات تک کیلئے انٹرنیٹ بند کردیاہے۔ کسانوں نے دو دن کیلئے انٹرنیٹ بند کئے جانے کو حکومت کی سازش کا حصہ قراردیا ہے۔ان کا الزام ہے کہ وہ نہیں چاہتی کہ مظاہروں کی حقیقی خبریں عوام تک پہنچیں اس لئے انٹرنیٹ بند کردیاگیاہے۔ 
 
 مہاتما گاندھی کے یوم شہادت کے موقع پر سنیچر کو کسانوں نے مختلف مظاہرہ گاہوں میں ایک دن کا اپواس کیا۔ یاد رہے کہ ۲۶؍ جنوری کے تشددکے بعد ہی کسان لیڈروں  نے اس یکروزہ اپواس کا اعلان کیاتھا۔   اس  بیچ راکیش ٹکیت  نے سنیچر کو غازی پور بارڈ ر پر کسانوں کے جم غفیر سےخطاب  میں مطالبات کی منظوری تک جدوجہد جاری رکھنے کا اعلان دہرایاہے۔بھیڑ نے کسانوں لیڈروں  کے حوصلے بلند کردیئے ہیں۔

0 Comments

Leave a Reply

XHTML: You can use these tags: <a href="" title=""> <abbr title=""> <acronym title=""> <b> <blockquote cite=""> <cite> <code> <del datetime=""> <em> <i> <q cite=""> <s> <strike> <strong>