یوٹی لداخ شدید سردی کی لپیٹ میں

کرگل 19دسمبر//خطہ لداخ میں میں30 دنوں پر محیط ’مامانی ‘کا استقبال اس طرح کی ہے کہ مامانی کی سبھی ریکارڈ توڑتی ہوئی نظر آرہی ہے اور اس مہینے کی آمد سے قبل ہی سردی کی شدت میں ناقابل برداشت اضافہ ہورہا ہے۔سردی کی شدت کا عالم یہ ہے کہ لوگ اپنے اپنے گھروں میں نظربند کی صورت اختیار کرنے کو عافیت سمجھ رہے ہیں ۔جہاں ایک طرف کورونا وائرس کا خطرہ برقرارہے وہیں خون جمادینے والی سردی نے لوگوں کومزید خوف میں مبتلا کیا ہے ۔ فی الوقت خطے کے شمال و جنوب میں کڑاکے کی سردی دوڑ پڑی ہے ۔سردی کی شدت کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ لداخ کے بلخصوص ضلع کرگل کے سبھی ندی نالے اور آبی ذخائر جزوی طور پر منجمد اوراکثر پانی کے نل جم ہوچکی ہے ۔

یوٹی لداخ میں سردی کی شدید لہر کے بیچ کرگل شہر میں گذشتہ رات رواں موسم کی اب تک کی سرد ترین رات ثابت ہوئی جس کے دوران کم سے کم درجہ حرارت منفی20درجہ ریکارڈ کیا گیااور دراس سب ڈیویژن میں کم سے کم درجہ حرارت منفی30 ڈگری تک گرگئی ہے۔شدید سردی کی وجہ سے معمولات زندگی جاری رکھنے میں دشواریاں پیش آرہی ہے ۔خون منجمد کردینے والی ہواﺅں اور یخبستہ سڑکوں کی وجہ سے بازاروں میں لوگوں کی چہل پہل کافی حد تک کم ہوئی ہے ۔البتہ ملبوسات کے دکانوں میں لوگ گرم کپڑے خریدتے دیکھے جاسکتے ہیں ۔

یادرہے خطہ لداخ میں 21دسمبر سے’ مامانی‘ سے موسوم مہینہ شروع ہوکر 21جنوری کو اختتام ہوتاہے ۔ 30دنوں پر محیط یہ مہینہ موسم سرما کی سردترین مہینہ کے طورپرجاناجاتاہے ۔

* Click to Follow Voice of Ladakh on WhatsApp *

0 Comments

Leave a Reply

XHTML: You can use these tags: <a href="" title=""> <abbr title=""> <acronym title=""> <b> <blockquote cite=""> <cite> <code> <del datetime=""> <em> <i> <q cite=""> <s> <strike> <strong>